پاسپورٹ قوانین میں مجوزہ نظرثانی سے شہری کسی بھی شہر سے درخواست دے سکتے ہیں
پاکستانی پاسپورٹ کی نامعلوم تصویر۔ — X/@visafoto_com/File |
اسلام آباد: ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے پاسپورٹ قوانین میں نئی ترمیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت شہریوں کو ملک بھر کے کسی بھی شہر سے سفری دستاویز بنوانے کی سہولت ملے گی۔
حکومت کی جانب سے نیا فیصلہ شہریوں کے لیے پاسپورٹ کے حصول کو آسان بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔
ذرائع نے مزید کہا کہ نئی ترمیم کی روشنی میں پاسپورٹ کی فیس ملک بھر میں موجود نیشنل بینک آف پاکستان (NBP) کی کسی بھی برانچ میں جمع کرائی جا سکتی ہے۔
علاوہ ازیں وزارت داخلہ نے پاسپورٹ رولز میں نئی ترمیم کی سمری کابینہ کو بھجوا دی ہے۔
کابینہ کی جانب سے سمری کی منظوری کے بعد پاسپورٹ قوانین میں نئی تبدیلیاں باضابطہ کر دی جائیں گی۔
اس سے قبل 6 اگست کو پاسپورٹ کے اجراء میں طویل تاخیر کی وجہ سے شکایات میں اضافہ کا ذکر کرتے ہوئے وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ نئی مشینری اور سافٹ ویئر کی تنصیب کے بعد ستمبر کے آخر تک مسئلہ حل ہو جائے گا۔
پاسپورٹ کے اجرا میں تاخیر کے حوالے سے توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں وفاقی وزیر نے اس امید کا اظہار کیا کہ نئے نظام کے متعارف ہونے سے پاسپورٹ کی درخواستوں کے موجودہ بیک لاگ کو ختم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ نیا سسٹم جلد نصب کر دیا جائے گا جس سے پاسپورٹ جاری کرنے کی یومیہ گنجائش 26 ہزار سے بڑھ کر 60 ہزار ہو جائے گی۔
Comments
Post a Comment